حیدرآباد،6؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) نگرانکار چیف منسٹر و ٹی آر ایس سربراہ کے چندرشیکھر رائو نے آج دعویٰ کیا کہ گذشتہ ساڑھے چار برسوں کے دوران ریاست تلنگانہ کی مثالی ترقی ہوئی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے اس سے کوئی نہیں جھٹلاسکتا مگر ریاست کی اہم اپوزیشن جماعت کو ریاست کی ترقی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ کانگریس نے حکومت پر تنقید کرنے اور وزراء پر کیچڑ اچھالنے کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے۔ کے سی آر نے جمعہ کو ونپرتی کے موضع ناگارم میں پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ کے سلسلہ میں ان کا کئی مرتبہ ضلع محبوب نگر آنا ہوا۔ آخر کار طویل جدوجہد کے بعد علیحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔ 2014سے قبل ضلع محبوب نگر پسماندہ تھا مگر ٹی آر ایس حکومت نے ان ساڑھے چار برسوں میں اس پسماندہ ضلع کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا۔ اب‘ 2014سے پہلے کا محبوب نگر نہیں ہے۔ حکومت نے اس ضلع میں آبپاشی‘ ترقیاتی پراجکٹوں کو روبہ عمل میں لایا۔ مشن کاکتیہ‘ مشن بھاگیرتا‘ معمرین‘ معذورین میں وظائف کی تقسیم اور ترقیاتی کاموں سے اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ آبائی پیشوں (ماہی گیر‘ چرواہوں) سے وابستہ افراد کی معاشی حالت کو مستحکم کرنے کیلئے مثبت اقدامات کئے گئے۔ گدوال میں کانگریس قائدین کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ حکومت نے گذشتہ 4برسوں میں کیاکونسے کام انجام دئیے ہیں‘ اس سے عوام بخوبی واقف ہیں۔ کانگریس‘ ہمیشہ سے ہی ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ ضلع کی تمام اسمبلی نشستوں سے ٹی آر ایس امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ قبل ازیں کے سی آر‘ ڈھائی گھنٹہ کی تاخیر سے 4:30بجے شام بذریعہ ہیلی کاپٹر موضع ناگارم پہونچے۔ قبل ازیں رکن پارلیمان اے پی جتیندر ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ‘ ترقی کی سمت گامزن ہے۔ حکومت نے تیز رفتاری سے ترقیاتی کام انجام دئیے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹی آر ایس کو ایک بار پھر اقتدار پر فائز کریں۔ نائب صدرنشین پلاننگ کمیشن و ٹی آر ایس امیدوار ایس نرنجن ریڈی نے بھی خطاب کیا۔ محبوب نگر سے پارٹی قائدین موٹر سیکلوں پر ونپرتی روانہ ہوئے‘ اس قافلہ کی قیادت سرینواس گوڑ سابق ایم ایل اے نے کی۔ دیور کدرہ‘ نارائن پیٹ‘ مکتھل‘ گدوال‘ جڑچرلہ اور محبوب نگر سے ہزاروں کی تعداد میں نوجوان اور پارٹی قائدین ونپرتی پہونچے۔ جلسہ میں سرینواس گوڑ ‘ وینکٹیشور ریڈی اور رام موہن ریڈی سابق ایم ایل ایزکے علاوہ عوام اورپارٹی قائدین کی کثیرتعداد موجود تھی۔